گجر و اورنگی نالہ متاثرین نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے اپنے فیصلے پر عمل کیا جائے اور متاثرین کو پلاٹ اور گھر کی تعمیر کے لیے رقم بلاتاخیر فراہم کی جائے۔
اورنگی نالہ متاثرین کمیٹی کے تحت اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر م??اہ??ہ کیا گیا جس میں متاثرین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ م??اہ??ین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ چا?? سال قبل حکومت نے اورنگی، گجر اور محمود ??ٓب??د نالہ کے کناروں پر ہزاروں گھر مسمار کردیے جس کے نتیجے میں کئی لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کو متاثرین کی ??ٓب??دکاری، اور انہیں گھروں کی فراہمی تک کرائے کی مد میں رقم دینے کاحکم دیا تھا مگر حکومت سندھ مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتی رہی، متاثرین ک?? جدوجہد کے نتیجے میں انہیں دو سال کے کرائے کی مد میں چیک تو ادا کردیے گئے مگر ابھی تک حکومت سندھ نے متاثرین کی ??ٓب??دکاری کے لیے جگہ اور گھروں کی تعمیر کے لیے رقم فراہم نہیں کی اور مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
م??اہ??ین نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جلد از جلد متاثرین کی ??ٓب??دی کو یقینی بنائے اور انہیں گھر بنانے کے لیے پلاٹ اور رقم فراہم کرے۔
واضح رہے کہ چا?? سال قبل سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت سندھ نے گجر، اورنگی اور محمود ??ٓب??د نالوں کی توسیع کے لیے ہزاروں گھر مسمار کیے تھے جس کے نتیجے میں کئی لاکھ لوگ درب??ر ہوگئے تھے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود حکومت سندھ نالہ متاثرین کی ??ٓب??دکاری میں لیت و لعل سے کام لیتی رہی ہے اور ابھی تک انہیں اپنے اعلان کے مطابق ملیر میں پلاٹ اور گھر کی تعمیر کے لیے رقم فراہم نہیں کی گئی۔
خیال ہے کہ نالہ متاثرین کی اس پور?? جدوجہد میں کراچی بچاؤ تحریک نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس نے اینٹی انکروچمنٹ ٹریبیونل، ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں متاثرین کے مقدمے لڑے اور اس کے نتیجے میں متاثرین کو کرائے کی مد میں رقم ملی اور حکومت سندھ نالہ متاثرین کی ??ٓب??دکاری کے لیےانہیں پلاٹ اور رقم کی فراہمی کے اعلان پر مجبور ہوئی، آج بھی کراچی بچاؤ تحریک سپریم کورٹ میں نالہ متاثرین کو ان کا حق دلانے کے لیے کیس لڑ رہی ہے۔